عمرہ تربیت

عمرہ کے لغوی معنی “آباد مکان کا ارادہ” ہے۔ اور اصطلاحی معنی ” کعبۃاللہ کی زیارت اور طواف کرنا، صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا، سر منڈوانا یا بال کٹوانا۔ عمرہ  کرنے کے لیے دن مخصوص نہیں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔

عمرہ ۔۔۔ قدم بہ قدم

بنیادی طور پر عمرہ میں چار چیزیں شامل ہیں۔ ان میں کچھ فرض اور کچھ واجب ہیں۔ انہی چار افعال کو ترتیب وار ادا کرنا عمرہ کو مکمل طور پر ادا کرنے کےلیے ضروری ہے۔

  • احرام (نیت اور تلبیہ کی زبان سے ادائیگی)۔
  • طواف
  • سعی
  • حلق یا قصر

احرام کی تیاری

  • غسلِ نظافت
  • جسم پر خوشبو لگانا(مردوں کے لیے)
  • احرام کا لباس پہننا
  • فرض نماز یا دو نفل کے بعد نیت کرنا
  • تلبیہ پڑھنا زبان سے اور مسنون دعائیں پڑھنا

احرام کا لباس

مردوں کے لیے

ایک سفید چادر بطور تہہ بند باندھ لیں(دونوں بازو ڈھکے ہوئے ہوں) اس وقت کنگھا کرنا اور بدن پر ہلکا سا عطر لگانا سنّت ہے۔

خواتین کے لیے

روزمرہ کے استعمال کے ساتھ کپڑے مع سر کو مکمل ڈھانپنے والا رومال ۔(ترجیحاً گاؤن اور اور اسکارف استعمال کریں ۔ چہرہ کھلا رہے ) حا ئضہ خواتین بھی احرام باندھیں گی ۔فرض نماز ادا کرکے احرام باندھنا مسنون ہے ، اگر فرض نماز کا وقت نہ ہو تو نفل پڑھ کر بھی احرام کی نیت کی جا سکتی ہے اگر نماز کے لحاظ سے مکروہ وقت ہوتو نفل چھوڑ دیں۔

نیت

مرد سر ننگا کر کے (خواتین سر ڈھک کر) مسنون نیت کریں۔ زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں، دل کا ارادہ کافی ہے۔

میں عمرہ کے لیے حاضر ہوں

یا

اے اللہ میں آپ کی رضا کے لئے عمرہ کا ارادہ کرتا / کرتی ہوں آپ اسے میرے لئے آسان فرما دیجئے اور قبول فرما لیجئے

تلبیہ

نیت کرتےہی مرد زرا بلند آواز سے اور عورتیں آہستہ آواز میں تین بار یہ پڑھیں (زبان سے کہنا شرط ہے، کم ازکم ایک مرتبہ کہنا فرض ہے)

حاضر ہوں اے اللہ ! میں حاضر ہوں تیرا کوئی شریک نہیں میں حاضر ہوں ۔بے شک حمد تیرے ہی لائق ہے ساری نعمتیں تیری ہی دی ہیں، بادشاہی تیری ہی ہے اور تیرا کوئی شریک نہیں۔

دعا

تلبیہ کے بعد درود شریف پڑھ کر درج ذیل مسنون دعائیں پڑھیں۔

اے اللہ میں آپ سے آپ کی رضا اور جنت مانگتا /مانگتی ہوں ۔ اور آپ کی ناراضی اور جہنم سے آپ ہی کی پناہ چاہتا /چاہتی ہوں

اے اللہ میں ایسا حج کر رہی /رہا ہوں جس میں نہ ریاء ہے نہ کسی شہرت کی طلب مقصودہے

احرام کی پابندیاں

تلبیہ پڑھتےہی آپ پر احرام کی پابندیاں شروع ہو گئیں۔ احرام کی پابندیاں سے متعلق تفصیل احرام اور متعلقہ احکامات کے صفحے پر دیکھیے۔

سفر سے پہلے

کسی بھی کتاب سے سفر کی مسنون دعائیں پڑھیں۔

زیادہ سے زیادہ تلبیہ پڑھتے رہیں۔ ذکر الہی اور دیگر دعائیں کرتے رہیں۔فضول کلام اور شکوہ شکایت زبان پر نہ آنے دیں۔

مکہ مکرمہ

ذوق و شوق، عظمت و محبت، اور عاجزی کے ساتھ لبیک پڑھتے اور دعائیں مانگتے ہوئے داخل ہوں۔

حرم شریف میں حاضری

وضو کرکے مسجد الحرام میں داخل ہوں۔ پہلے سیدھا پاؤں اندر رکھیں اور مسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھیں۔

اللہ کے نام کے ساتھ اور درود و سلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر۔ اے اللہ میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔

پھر یہ کہیں:

اے اللہ میں جتنی دیر اس مسجد میں رہوں اتنی دیر کے لئے اعتکاف کی نیت کرتا/ کرتی ہوں

خانہ کعبہ پر پہلی نظر

دونوں ہاتھ اٹھا کر خوب دعائیں مانگیں کیونکہ یہ دعا کی قبولیت کا خاص موقع ہے۔

طواف کی تیاری

پاک اور باوضو ہونا ضروری ہے۔ نیز لباس مکمل سترکو ڈھانپے ہوئے ہونا چاہیے۔ طوافِ عمرہ کرنے سے قبل تلبیہ پڑھنا بند کر دیں۔ مرد حضرات اضطباع کر لیں (یعنی سیدھا بازو چادر سے نکال لیں)اضطباع ہراس طواف میں سنت ہے جس کے بعد سعی کی جائے۔

طواف کی نیت

حجر اسود کی سیدھ میں کھڑے ہوں اور خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے نیت کریں

اے اللہ میں آپ کی رضا کے لئے عمرہ کے طواف کی نیت کرتا/ کرتی ہو آپ اس کو میرے لئے آسان فرما دیجئے اور قبول فرما لیجئے۔

بسم اللہ اللہ اکبر یا صرف اللہ اکبرکہتے ہوئے حجرِ اسود کی طرف ہتھیلیوں سے چھونے کا اشارہ کیجئے یہ حجرِ اسود کے استلام کی ایک شکل ہے۔

طواف شروع

کعبہ شریف کو بائیں طرف رکھتے ہوئے طواف شروع کردیں۔ (طواف قدوم یا پہلے عمرہ کے طواف میں مرد تین چکروں میں رمل کریں گے رمل سے مراد کندھے اکڑ کر تیز تیز اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانا ہے۔) عورتیں رمل نہیں کریں گی۔ حطیم کے باہر سے طواف کریں۔

طواف کی دعائیں

تیسرا کلمہ، چوتھا کلمہ، قرآن کی تلاوت یا کوئی بھی دعائیں دیکھ کر یا زبانی پڑھی جاسکتی ہیں۔ رکنِ یمانی پر یہ دعا پڑھنا مسنون ہے۔

اے اللہ! میں آپ سے دنیا اور آخرت میں درگزر (معافی) اور عافیت کا سوال کرتی / کرتا ہوں۔

رکنِ یمانی سے حجرِ اسود تک درج ذیل دعا پڑھنا مسنون ہے۔

اے اللہ! ہمیں دنیا کی بھلائیاں بھی عطا کیجیے اور آخرت کی بھی۔ اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا لیجئے۔

اسی طرح چلتے چلتے جب آپ دوبارہ حجر اسود د کے سامنے پہنچیں گے تو ایک چکر پورا ہوگا۔ تین چکر کے بعد رمل بند کر دیں اور باقی چار چکر اپنی عام رفتار سے چلیں۔

اضطباع ختم

اب مرد حضرات اضطباع ختم کر دیں۔ یعنی سیدھا کندھا بھی ڈھک لیں۔

دو رکعت نماز

مقام ابراہیم پر یا مسجد میں جہاں آسانی سے جگہ ملے طواف کے بعد دو رکعت واجب نماز ادا کریں۔پہلی رکعت میں سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھنا مسنون ہے۔ اس کے بعد دعا مانگیں۔

ملتزم

اب ملتزم پر جانا افضل ہے ۔ملتزم بھی قبولیتِ دعا کے مقامات میں سے ہے۔ مرد ملتزم سے چمٹ کر دعا مانگ سکتے ہیں۔ خواتین کو دور سے دعا مانگنی چاہیے۔

آب زم زم

قبلہ رخ کھڑے ہو کر بسم اللہ پڑھ کر سیدھے ہاتھ سے پیٹ بھر کر آب زمزم پینا سنت ہے۔ اور یہ دعا پڑھیں

اے اللہ میں آپ سے علمِ نافع کی/ کا سائل ہوں کشادہ روزی چاہتی/ چاہتا ہوں اور ہر مرض سے شفاء کی / کا طالب ہوں۔

سعی کےلیے حجرِاسود کا استلام

اب سعی کے لئے روانہ ہوتے وقت ایک بار پھر دور سے حجر اسود کا استلام کریں اور صفا پہاڑی کی طرف چلیں۔

صفا اور مروہ کی جانب

صفا سے سعی کا آغاز

سعی میں صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگانے ہوتے ہیں۔ آغاز صفا سے ہوکر مروہ پر اختتام ہوتا ہے۔ قبلہ رخ (بیت اللہ کی طرف) دعا کے لیے ہاتھ اٹھا کر تین مرتبہ اللہ اکبرکہیں پھر تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں

اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے، بادشاہی اور حمد اسی کیلئے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں وہ اکیلا ہے اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اپنے بندے کی مدد فرمائی اور تمام لشکروں کو تنہا شکست دی۔

پھر اللہ کی حمدوثنا بیان کرتے ہوئے ہاتھ اٹھا کر خانہ کعبہ کی طرف رخ کر کے خوب دعائیں مانگیں۔

مروہ کی طرف روانگی

صفا سے اتر کر مروہ کی طرف چلیں۔ مرد حضرات ہرے ستونوں/ بتیوں کے درمیان دوڑ کر چلیں۔ عورتیں اپنی عام رفتار سے چلیں۔ دوران سعی تکبیر وتہلیل کرتے رہیں۔

مروہ پر پہنچ کر

یہاں بھی قبلہ رو ہو کر اسی طرح دعائیں کریں جیسا کہ صفا پر کی تھیں۔ یہ سعی کا ایک چکر ہو گیا۔ اسی طرح سات  چکر پورے کیجئے اور ہر چکر میں جب صفا یا مروا پہنچیں تو اسی طرح ہاتھ اٹھا کر قبلہ رو ہو کر دعائیں مانگیں۔

سعی ختم

ساتواں پھیرا مروہ پر ختم ہو گیا۔ سعی پوری ہوگئی۔ قبلہ رخ ہو کر ہاتھ اٹھا کر دعا کریں۔ سعی کے چکر مکمل ہونے کے بعد دو نفل نہیں پڑھنے۔

حلق یا قصر

عمرے کا آخری کام یہ ہے کہ (مرد) پورے سر کے بال منڈوائیں یا کٹوائیں۔ اگر پہلے عمرہ کیا تھا اور سر منڈوایا تھا پھر بھی دوبارہ استرا پھروانا ہوگا۔ خواتین انگلیوں کی ایک پور کے بقدر بال سارے بالوں یا کم ازکم چوتھائی بالوں میں سے کٹوالیں۔ ایک دوسرے کے بال کاٹ سکتے ہیں کیونکہ احرام سے باہر آنے کا وقت ہے۔

الحمدللہ

آپ کا عمرہ مکمل ہو گیا ہے۔ حرام کی ساری پابندیاں ختم ہوگئیں۔ اللہ تعالی قبول فرمائے۔ (آمین۔)

(از: شگفتہ عمر)